اس با خبر ذریعے نے ایران و امریکہ کے وفود کے درمیان بحیرہ احمر کے واقعات کے سلسلے براست راست بات چیت کے امریکی اخبار کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ارنا کے رپورٹر کو بتایا کہ : رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لئے نفسیاتی جنگ اور پروپگنڈے، سفارت کاری میں ناکامیوں کو چھپانے کے لئے امریکہ کی ایک حکمت عملی ہے کیونکہ پیغامات کا تبادلہ بالواسطہ ہوا ہے اور وہ بھی پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات کے سلسلے میں ہے اور بحیرہ احمر کے بارے میں کسی بھی طرح کے پیغام کا تبادلہ نہيں ہوا ہے۔
اس با خبر ذریعے نے ایران و امریکہ کے وفود کے درمیان مسقط ميں براہ راست بات چیت کی رپورٹوں کے بارے میں کہا: ظالمانہ پابندیوں کا خاتمہ ہمیشہ ایرانی فریق کی اولین ترجیح رہا ہے اور جیسا کہ بارہا بیان کیا جا چکا ہے مد مقابل سے پیغامات کا تبادلہ ہمیشہ رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ